پنجاب میں سنگین جرائم کے خاتمہ کیلئےCCD بنانے کی منظوری

17 فروری ، 2025

لاہور(آصف محمود بٹ ) پنجاب حکومت نے پولیس میں سی ٹی ڈی طرز پر سنگین جرائم کی روک تھام کے لیے کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ (سی سی ڈی) کے قیام کی اصولی منظوری دے دی ہے۔ سی سی ڈی کے پہلے سربراہ پولیس سروس آف پاکستان کےسہیل ظفر چٹھہ ایڈیشنل آئی جی ہوں گے۔ ’’جنگ‘‘ کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق سی سی ڈی 17سنگین نوعیت کے جرائم کی تفتیش کرے گا، جن میں اغواء برائے تاوان، بھتہ خوری، ڈکیتی اور گھروں میں ہونے والی بڑی وارداتیں شامل ہوں گی۔ اس کے علاوہ ڈکیتی کے دوران قتل، کار ڈکیتی، آرگنائزڈ گینگ اور ڈکیتی کے دوران ریپ جیسے سنگین جرائم کی تفتیش بھی اس کے دائرہ کار میں ہوگی۔محکمہ منشیات فروشی، ریپ کیسز، بڑے قبضہ گروہوں اور بین الصوبائی گینگز کے خلاف بھی کارروائی کرے گا، جبکہ دیگر صوبوں کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں سے بھی تعاون کیا جائے گا۔دستاویزات کے مطابق ایڈیشنل آئی جی سی سی ڈی کے ماتحت 2ڈی آئی جیز جن میں ڈی آئی جی آپریشنز، ڈی آئی جی انوسٹی گیشنز، ایس ایس پی آپریشنز، ایس ایس پی انٹیلی جنس ، ایس ایس پی انوسٹی گیشن، ایس ایس پی ایڈمن، ایس پی لیگل،ایس پی (سی آر او) کے علاوہ 10ایس ایس پی، 13ایس پی اور 47ڈی ایس پیز ہونگے۔ کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ (سی سی ڈی)میں پولیس افسران و ملازمین کی کل تعداد 4250ہوگی جس میں سے 900لاہور، راولپنڈی، فیصل آباد، ملتان اور گوجرانوالہ میں 1000،سرگودھا، میانوالی، رحیم یار خان،بہاولپور، اوکاڑہ، گجرات، سیالکوٹ، اٹک شیخوپورہ، قصور، ساہیوال، خانیوال، منڈی بہائوالدین اور مظفرگڑھ میں 1500جبکہ مری ، جہلم، چکوال، خوشاب ، بھکر، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، چنیوٹ، نارووال، حافظ آباد، ننکانہ ، پاکپتن ، وہاڑی، راجن پور، لیہ ، بہاولنگر اور لودھراں میں 850اہلکار تعینات ہونگے۔ ان ملازمین میں 212انچارج (آپریشنز، انوسٹی گیشن) انسپکٹرز، 1488انوسٹی گیشن آفیسرز(سب انسپکٹرز، اے ایس آئی) ، 425ہیڈ کانسٹیبلز اور 2125کانسٹیبلز ہوں گے۔سی سی ڈی میں ابتدائی طور پر پنجاب پولیس سے افسران اور ملازمین لئے جائیں گے۔