اسلام آباد(مہتاب حیدر) سالانہ ٹیکس وصولی کے ہدف میں کمی کے پیش نظر، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو تمباکو، رئیل اسٹیٹ/تعمیرات اور مشروبات کے شعبوں کے لیے اگلے تین ماہ (اپریل تا جون) کے دوران ٹیکس کی شرحوں میں کمی کی تجویز دی ہے۔ان بڑے شعبوں پر ٹیکس کی شرحوں میں کمی کے ساتھ، ایف بی آر نے پیش گوئی کی ہے کہ ان شعبوں میں حجم اور لین دین موجودہ ٹیکس کی شرحوں پر نمایاں کمی کا شکار ہیں، اس لیے ٹیکس وصولی کے ادارے نے قومی خزانے میں اضافی 100 ارب روپے کی وصولی کا تخمینہ لگایا ہے جو اپریل تا جون کے تین ماہ کے دوران حاصل ہوسکتے ہیں۔ پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے آئی ایم ایف کو اس حوالے سے آگاہ کر دیا ہے، تاہم یہ واضح نہیں کہ یہ ٹیکس کی شرحوں میں کمی جاری مالی سال کے دوران مؤثر ہوگی یا اسے آئندہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ کا حصہ بنایا جائے گا۔آئی ایم ایف نے اندازہ لگایا ہے کہ مکمل نفاذ اور ریکوری کے ساتھ، ایف بی آر کی ٹیکس وصولی 30جون 2025 تک 12,480 ارب روپے تک پہنچ سکتی ہے جبکہ طے شدہ ہدف 12,970 ارب روپے کا ہے۔ ایف بی آر کے اعلیٰ حکام نے ماضی کے رجحانات کی بنیاد پر ریونیو وصولی کے تخمینے پیش کیے اور تمام تر کوششیں کیں کہ اعلیٰ عدلیہ میں زیر التواء ریونیو کیسز کی وصولی کے ذریعے سالانہ ٹیکس ہدف کو حاصل کیا جا سکے۔تمام دلائل سننے کے بعد، آئی ایم ایف کی مالیاتی ٹیم نے تمام دستیاب ڈیٹا اور تفصیلات کو اپنے ماڈل میں شامل کیا اور یہ اندازہ لگایا کہ زیادہ سے زیادہ ٹیکس وصولی 12,480 ارب روپے تک پہنچ سکتی ہے جبکہ ہدف 12,970 ارب روپے کا ہے۔ اس طرح 490 ارب روپے کا شارٹ فال ہوگا۔ان مذاکرات کے دوران، ایف بی آر کے اعلیٰ حکام نے تجویز دی کہ سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) کو 25 فیصد تک کم کیا جائے اور صنعت کے تخمینے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس کمی کے نتیجے میں مالی سال کے آخری سہ ماہی میں ٹیکس وصولی میں 44 ارب روپے کا اضافہ ہوسکتا ہے کیونکہ حجم میں کمی ٹیکس ادا کرنے والے سگریٹ کی طرف منتقل ہو جائے گی۔رئیل اسٹیٹ/تعمیرات کے شعبے کے لیے، ایف بی آر نے تجویز دی ہے کہ رئیل اسٹیٹ پر لین دین کی لاگت کو معقول بنایا جائے اور بیچنے اور خریدنے والوں پر عائد ودہولڈنگ ٹیکس (236C اور 236K کے تحت) کو کم کیا جائے۔ ایف بی آر نے پیش گوئی کی ہے کہ جائیداد پر ودہولڈنگ ریٹ میں کمی کے نتیجے میں ٹیکس وصولی میں 20 ارب روپے کا اضافہ ہوسکتا ہے۔ آئی ایم ایف کو بتایا گیا کہ ٹیکس کی شرحوں میں غیرمعمولی اضافے کی وجہ سے خرید و فروخت اسٹامپ پیپرز پر اور بغیر کسی ڈیوٹی اور ٹیکس کی ادائیگی کے کی جا رہی ہے۔اسی طرح کا معاملہ مشروبات کے شعبے میں بھی دیکھا گیا، جہاں ٹیکس ادا کرنے والے سیکٹر کے حجم میں نمایاں کمی آئی، جس کی وجہ سے مشروبات پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) کی شرح میں کمی کی ضرورت پیش آئی۔
اسلام آباد اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈپٹی رجسٹرار کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت عیدکے بعد تک ملتوی کرتے...
اسلام آبادآن لائن کسٹمز کلیئرنس سسٹم میں مبینہ بے ضابطگیوں اور پاکستان سنگل ونڈو کے ساتھ ملی بھگت پر کئی...
اسلام آباد چینی ایکسپورٹ ہوتی رہی اور ملک میں قیمتیں بڑھتی رہیں-موجودہ حکومت میں چینی کی برآمد اورقیمتوں...
لاہور،کراچی پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئی سی سی چیمپنئز ٹرافی کی کامیابی کے بعد بھارتی میڈیا کی جانب سے پاکستان...
کراچی جیوکے پروگرام ”آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ “ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ، حفیظ پاشا نےکہا ہے...
کراچی جیوکے پروگرام ’’کیپٹل ٹاک‘‘ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت ریلویز ، بلال اظہر...
اسلام آ باد وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئیے ہم سب مل کر گلیشیئرز کے تحفظ کیلئے عملی اقدامات اٹھائیں،...
کراچی سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسمٰعیل خان میں خفیہ اطلاع پر کارروائی کی، جس کے نتیجے میں...