آئی ایم ایف کی زرعی انکم ٹیکس (AIT) پر تاخیر کی رعایت دینے پر غور

13 مارچ ، 2025

اسلام آباد(مہتاب حیدر)بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے تمام صوبوں کی طرف سے زرعی انکم ٹیکس (AIT) کی وصولی میں تاخیر پر استثنیٰ دینے کے امکان کے ساتھ، فنڈ کے جائزہ مشن نے صوبائی ریونیو حکام سے 1 جولائی 2025 سے AIT کی وصولی کے لیے ان کی تیاری کی تفصیلات طلب کر لی ہیں نے قومی مالیاتی معاہدے کے کلیدی نکات پر پیشرفت کی تفصیلات بھی مانگ لی ہیں۔دورہ کرنے والے آئی ایم ایف مشن نے صوبوں سے آئندہ مالی سال 2025-26 سے خدمات پر جنرل سیلز ٹیکس (GST) کی وصولی کو مثبت فہرست سے منفی فہرست میں تبدیل کرنے کے اقدامات پر بھی عمل درآمد کا مطالبہ کیا ہے۔آئی ایم ایف مشن اور تمام چاروں صوبوں نے اس قومی مالیاتی معاہدے (NFP) کی کارکردگی کا تجزیہ کیا، جو وفاق اور صوبوں کے درمیان آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت طے پایا تھا۔ایک اعلیٰ سرکاری ذرائع نے دی نیوز سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ "آئی ایم ایف AIT کی وصولی میں تاخیر پر نرمی کا مظاہرہ کرتا نظر آیا کیونکہ حال ہی میں عالمی بینک (WB) کے تعاون سے اسلام آباد میں ایک ورکشاپ منعقد کی گئی، جس میں بینک کو آئندہ مالی سال یعنی 1 جولائی 2025 سے AIT کی وصولی کے لیے مستقبل کا روڈ میپ تیار کرنے کا مینڈیٹ دیا گیا تھا۔