قومی اسمبلی اجلاس : صدر نشین قادر پٹیل کے جارحانہ مگر شائستہ چٹکلے

14 مارچ ، 2025

اسلام آباد ( طاہر خلیل ) قومی اسمبلی اجلاس کے دوران صدر نشین قادر پٹیل کے جارحانہ مگر شائستہ چٹکلے ،سابق سپیکر اسد قیصر کی تقریر کے دوران سپیکر ایاز صادق کی جگہ پینل آف چیئرمین کے رکن کی حیثیت سے عبدالقادر پٹیل نے نشست سنبھالی، جب انہوں نے پی ٹی آئی دور کے سپیکر کو یاد دلایا کہ میں نے آپ کا مائیک ایک بار بھی بند نہیں کیاآپ کو اپنا دور یاد آیا ، جب آپ ادھر بیٹھتے تھے تو کیا ہوتا تھا آپ کو کچھ یاد آیا ، سابق سپیکر کو ماضی کے طرز عمل کے حوالے سے عبدالقادر پٹیل کے جارحانہ مگر شائستہ جملے پر ایوان میں قہقہے بکھر گئے ،ایک اور مرحلے پر جب ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار لا اینڈ آرڈر کے حوالے سے دل گرفتہ منظر نامہ پیش کر رہے تھے تو عبدالقادر پٹیل نے فاروق ستار کو یاد دلایا کہ ڈاکٹر صاحب آپ اپنے دور کو بھی سامنے رکھیں کراچی میں کیا کچھ نہیں ہوا بوری بند کیا چیزیں ملتی تھیں ۔پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صدارتی خطاب پر قومی اسمبلی میں بحث کا دوسرا روز ایک ایسے منظر نامے میں جب بولان ایکسپریس کے اغوا اور مسافروں کی بحفاظت بازیابی کیلئے سیکورٹی فورسز کے کامیاب آپریشنز نے قومی سلامتی یکجہتی کے حوالے سے کئی نئے پہلو اجاگر کر دیئے ، سپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کے الزامات اور وزیر دفاع خواجہ آصف کی دھواں دھار جوابی تقریر کے پی پی پی کے نوجوان چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی پی ٹی آئی کے نعرے بازوں کو آڑے ہاتھوں لیاکہ قیدی نمبر804 کی رہائی کے علاوہ بھی پاکستان کے مسائل موجود ہیں ،سب سے اہم اور قابل توجہ بات تھی کہ بلوچستان کو دہشت گردوں سے بچائیں اور ہاتھ میں ہاتھ ڈال کر ایک دوسرے کا ساتھ دیں۔