بلوچ عوام سے بات کرنے اور ساتھ بیٹھنے کے لیے تیا رہیں، طارق فضل

14 مارچ ، 2025

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک کے میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر پارلیمانی امور،ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہم بلوچ عوام سے بات کرنے اور ان کے ساتھ بیٹھنے کے بھی تیا رہیں ،قومی ایشوز پر پارلیمنٹ کے باہر بھی اتحاد کا پیغام جانا چاہئے ، ٹرین حملے پر متفقہ قراردادمنظور ہونا قابل ستائس ہے۔ سربراہ، سنی اتحاد کونسل، صاحبزادہ حامد رضا نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے مسئلے کا حل سیاسی بات چیت ہے تاہم معصوم پاکستانیوں کو مارنے والوں سے کوئی بات نہیں ہوگی،ٹرین حملے میں تمام شہدا سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔آپریشن کے دوران جو ہمارے جوان شہید ہوئے انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔یہ ایسا دل دہلا دینے والا واقعہ تھا کہ اس کے اوپرقومی اسمبلی میں کوئی متنازع بات نہیں ہونا چاہئے تھی۔ ڈاکٹر فضل چوہدری نے کہا کہ قابل ستائش ہے کہ ہماری اتحادی جماعتوں اور اپوزیشن نے قرارداد کو متفقہ طو ر پر منظور کیا۔قرارداد میں جعفر ایکسپریس حملے میں شہید ہونے والوں سے اظہار ہمدردی اور اظہار یکجہتی کیا گیا۔ دہشت گردوں کا بلوچ عوام کے حقوق سے کوئی تعلق نہیں،یہ سارے فارن فنڈڈ پروگرام ہیں جو پاکستان میں دہشت گردی کرارہے ہیں۔اس واقعے کے بعد ایسا لگتا کہ انڈیا پہلے سے تیار بیٹھا تھا۔تمام منفی اور جھوٹا پروپیگنڈہ انڈیا نے شروع کیا۔ملکی مسائل پر بیٹھ کر بات کریں ہم آج بھی تیار ہیں۔ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ خواجہ آصف کی گفتگو وزیر دفاع کے شایان شان نہیں تھی۔جب یہ واقعہ رونما ہوا دو تین گھنٹے میں ہمارے وزیر اعظم اور وزیر دفاع کو وہاں موجود ہونا چاہئے تھا۔36 گھنٹے خاموشی اختیار کی گئی جس کی وجہ سے افراتفری بڑھی۔گزشتہ چار ماہ سے شور مچا رہا تھاکہ سبی بولان روڈ پر بی ایل اے کا قبضہ ہے ۔ میں بی ایل اے کو ایک دہشت گرد تنظیم مانتا ہوں۔برطانوی پارلیمنٹ میں بلوچستان کا مسئلے پر بات ہونے سے لگتا ہے کہ کچھ بڑا ہے۔اگر وہاں پر بین الاقوامی فورسز آتی ہیں، وہ ایران بارڈر ،افغانستان بارڈر ، گوادر، چاہ بہار اور چین کے قریب بیٹھیں گی۔ تمام معدنیات ان کے زیر کنٹرول ہوں گی۔ایک نیشنل ڈائیلاگ کی ضرورت ہے۔آج تک نیشنل ایکشن پلان کامیاب نہیں ہوسکا تو اس میں سب سے پہلا قصور ہمارے اداروں کا ہے۔جس نے معصوم پاکستانیوں کو مارا ہے ان کے کوئی ڈائیلاگ نہیں ہوگا۔میزبان حامد میر نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی میں آج جعفر ایکسپریس پر حملے کے خلاف ایک متفقہ قرارداد منظور کی گئی۔یہ قرارداد ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے پیش کی۔