تمباکو کی قیمتوں میں اضافے سے غیر قانونی تجارت میں کمی آئی ، ماہرین

25 مارچ ، 2025

اسلام آباد(کامرس رپور ٹر )ماہرین کے مطابق تمباکو کمپنیاں سگریٹ کی غیر قانونی تجارت کے بارے میں مبالغہ آرائی پر مبنی اعداد و شمار پیش کرکے ٹیکس ریونیو میں اضافے کی کوششوں کو سبوتاژکر رہی ہیں،تمباکو کی قیمتوں میں اضافے سے غیر قانونی تجارت میں کمی آئی ، تمباکو کی کاشت کا پھیلاو روکنے پر توجہ دی جائے ، ان خیالات کا اظہار تھنک ٹیکنک ایس ڈی پی آئی میں مذاکرے میں کیا ، ایس ڈی پی آئی سینٹر فار ہیلتھ پالیسی اینڈ انوویشن کے سربراہ سید علی واسف نقوی نےکہاکہ مالی سال 2025 کے آغاز میں ایک طرف پیداوار میں اضافہ دیکھا گیا تو دوسری طرف ٹیکس وصولیوں میں کمی واقع ہوئی دوسری طرف دسمبر 2024 کے اعداد و شمار میں پیداوار میں 26.1 فیصد کمی مگر محصولات میں 27 فیصد اضافہ دکھایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ تضادات اس امر کی نشاندہی کرتے ہیں کہ تمباکو صنعت پیداوار اور دو سطحی ٹیکس نظام میں ہیر پھیر کر کے حکومت کو گمراہ کر رہی ہے۔ ایس ڈی پی آئی کے سینئر ایڈوائزر وسیم کھوکھر نے کہا کہ تمباکو کمپنیاں ٹیکس چوری کے ساتھ ساتھ سگریٹ کی غیر قانونی تجارت کے بارے میں جو اعداد و شمار پیش کرتے ہیں وہ آزاد تحقیقی مطالعات کے برعکس ہوتے ہیں، تمباکو کی قیمتوں میں اضافے سے غیر قانونی تجارت میں اضافہ نہیں بلکہ کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ سوشل پالیسی اینڈ ڈیولپمنٹ سینٹر کے مینیجنگ ڈائریکٹر آصف اقبال نے بتایا کہ تمباکو کمپنیاں اپنی پیداوار میں کمی بیشی کے ذریعے ٹیکس پالیسیوں پر اثر انداز ہوتی ہیں۔وزارت صحت کی ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر فوزیہ حنیف نے کہا کہ وزارت صحت شہریوں کو تمباکو کے نقصانات سے محفوظ رکھنے کیلئے پرعزم ہے۔ایس ڈی پی آئی کے ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر شفقت منیر نے کہا کہ تمباکو کی کاشت ایک حساس مسئلہ ہے لہٰذا اس پر مکمل پابندی کی بجائے اس کے پھیلاو کو قابو میں رکھنے پر توجہ دی جانی چاہئے۔