کمال فن ایوارڈ2020کیلئے مستنصرحسین تارڑ اور اشو لال فقیر منتخب

01 اپریل ، 2022

اسلام آباد ( نیوز رپورٹر) اکادمی ادبیات پاکستان کی جانب سے ممتاز اہل قلم کی ادبی خدمات کے اعتراف میں کمال فن ایوارڈ2020کے لئے مستنصر حسین تارڑ اور اشو لال فقیر کو منتخب کیا گیا ہے ۔اس کا اعلان ڈاکٹر یوسف خشک، چیئرمین اکادمی ادبیات پاکستان نے ایوارڈ کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں کیا ۔ کمالِ فن ایوارڈ ملک کا سب سے بڑا ادبی ایوارڈ ہے جس کی رقم دس لاکھ روپےہے۔2020کے کمال فن ایوارڈ کا فیصلہ پاکستان کے معتبر اور مستند اہل دانش پر مشتمل منصفین کے پینل نے کیا جس میں کشور ناہید،اصغر ندیم سید، محمود شام، محمد اظہارالحق، ڈاکٹر انوار احمد، ڈاکٹر ریاض مجید، محمد حمید شاہد، پروین ملک، ڈاکٹر رؤف پاریکھ ، ڈاکٹر اباسین یوسفزئی ، حفیظ خان، ڈاکٹر روبینہ شاہین ، ناصر علی سید، ڈاکٹر عبدالرزاق صابر، ڈاکٹر ذوالفقار سیال ، تاج جویو، ڈاکٹر ضیاءالحسن ، قاسم نسیم، حارث خلیق اور ڈاکٹر واحد بخش بزدارشامل تھے۔ اجلاس کی صدارت کشور ناہید نے کی ۔ کمال فن ایوارڈ ہر سال کسی بھی ایک پاکستانی اہل قلم کوان کی زندگی بھر کی ادبی خدمات کے اعتراف کے طور پر دیا جاتا ہے۔یہ ایوارڈ ملک کا سب سے بڑا ادبی ایوارڈ ہے جس کا اجراء اکادمی ادبیات نے 1997ء میں کیا تھا۔اب تک اکادمی ادبیات پاکستان کی طرف سے احمد ندیم قاسمی ، انتظار حسین ، مشتاق احمد یوسفی،احمد فراز ،شوکت صدیقی، منیر نیازی ، ادا جعفری،سوبھو گیان چندانی ،ڈاکٹر نبی بخش خان بلوچ، جمیل الدین عالی، محمد اجمل خان خٹک ، عبداللہ جان جمالدینی، محمدلطف اللہ خان ، بانو قدسیہ ، محمد ابراہیم جویو ، عبداللہ حسین ، افضل احسن رندھاوا ، فہمیدہ ریاض،کشور ناہید، امر جلیل ، ڈاکٹر جمیل جالبی، منیراحمد بادینی اور اسد محمد خاں کو کمال فن ایوارڈ دیے جا چکے ہیں ۔ اس موقع پرقومی ادبی ایوارڈز برائے سال2020ء کا بھی اعلان کیاگیا۔چیئرمین اکادمی ادبیات نے پریس کانفرنس میں قومی ادبی ایوارڈز کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ اردو نثر( تخلیقی ادب) کیلئے سعادت حسن منٹو ایوارڈنیلو فراقبال کی کتاب ’’سیاہ سونا‘‘ اور شاہین عباس کی کتاب "پارے شمارے" اردو نثر(تحقیقی وتنقیدی ادب) کیلئے بابائے اردو مولوی عبدالحق ایوارڈڈاکٹر بی بی امینہ کی کتاب ’’ اردو لغت (تاریخی اصول پر) تحقیقی اورتنقیدی مطالعہ‘‘، اردو شاعری کیلئے ’’ڈاکٹر علامہ محمد اقبال ایوارڈ‘‘ قمر رضا شہزاد کی کتاب ’’بارگاہ ‘‘، پنجابی شاعری کیلئے ’’سید وارث شاہ ایوارڈ‘‘بشیر ناطق کی کتاب ’’توحید دا چن‘‘،پنجابی نثر کے لئے’’ افضل احسن رندھاوا ایوارڈ‘‘ڈاکٹر کرامت مغل کی کتاب ’’ پروفیسر ‘‘، سندھی شاعری کے لئے ’’شاہ عبدالطیف بھٹائی ایوارڈ ‘‘اسحاق سمیجو کی کتاب ’’ مور نگر تے مینھن‘‘، سندھی نثرکے لئے ’’مرزا قلیچ بیگ ایوارڈ‘‘ ممتاز بخاری کی کتاب "سندھی ناول جو سفر"، پشتو شاعری کے لئے ’’خوشحال خان خٹک ایوارڈ‘‘ افگار بخاری کی کتاب" افگار"،پشتو نثر کے لئے ’’ محمد اجمل خان خٹک ایوارڈ ‘‘ ڈاکٹر یارمحمد مغموم خٹک کی کتاب "چار بیتہ( فن او تاریخ)"،بلوچی نثر کے لئےسید ظہور شاہ ہاشمی ایوارڈ ڈاکٹرنعمت اللہ گچکی کی کتاب "شپ جاہ وروچ جاہ"، سرائیکی شاعری کے لئے ’’خواجہ غلام فرید ایوارڈ‘‘اظہر کلیانی کی کتا ب ’’ وسوں نال وساخ‘‘ ، سرائیکی نثر کے لئےڈاکٹر مہر عبدالحق ایوارڈرفعت عباس کی کتاب’’لون دا جیون گھر‘‘، براہوی شاعری کے لئے ’’تاج محمد تاجل ایوارڈ ‘‘شہزاد غنی کی کتاب ’’نوری نا ہَکَلِ‘ ، براہوئی نثر کے لئے ’’غلام نبی راہی ایوارڈ‘‘سید علی محمد شاہ ہاشمی کی کتاب ’’ نعت ءَ نا سفر‘‘ ہندکو شاعری کے لئے ’’ سائیں احمد علی ایوارڈ ‘‘ سکندر حیات سکندر کی کتاب ’’پلیکھے چھاواں دے‘‘،ہندکو نثر کیلئےخاطر غزنوی ایوارڈ سید ماجد شاہ کی کتاب "بلدا دیوا"، انگریزی نثر کیلئے پطرس بخاری ایوارڈ میاں رضا ربانی کی کتاب ’’The Smile Snatchers‘‘، انگریزی شاعری کے لئے داؤد کمال ایوارڈ اعجاز رحیم کی کتاب Garden of Secrets Revisited: اور ترجمے کے لئے ’’محمد حسن عسکری ایوارڈ‘‘شوکت نواز نیازی کی کتاب ’’معصومیت کا قتل‘‘ کو دیا گیا۔قومی ادبی انعام حاصل کرنے والی ہر کتاب کے مصنف کو دودولاکھ روپے بطور انعامی رقم دیے جائیں گے۔