وزیراعظم کی تحریک عدم اعتماد پروزراءسے مشاورت،سپیکر اور اٹارنی جنرل کی غیرقانونی اقدام کی مخالفت

03 اپریل ، 2022

اسلام آباد(صباح نیوز) وزیراعظم عمران خان کی اپنی کچن کیبنٹ سے تحریک عدم اعتماد سے متعلق حتمی مشاورت کے دوران سپیکرقومی اسمبلی اور اٹارنی جنرل نے کوئی بھی غیر قانونی قدم اٹھانے کی مخالفت کی،کچن کیبنٹ اجلاس میں6سے 8وزرا شامل ہوئے،اجلاس میں سپیکر کو کسی نہ کسی بہانےاسمبلی اجلاس کی کارروائی ملتوی کرنے کی تجویز دی گئی،سپیکر یا تو ووٹنگ کے دوران گنتی درست نہ کرے یا کوئی اور بہانہ بنائے ۔گزشتہ روزوزیراعظم کی کچن کیبنٹ اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ذرائع کا کہناہے کہ گزشتہ روز ہونے والے کچن کیبنٹ اجلاس میں 6سے8وزرا شامل ہوئے جس میں تجویز دی گئی کہ سپیکرکسی نہ کسی بہانے اسمبلی اجلاس کی کارروائی ملتوی کرے، سپیکر یا تو ووٹنگ کے دوران گنتی درست نہ کرے یا کوئی اور بہانہ بنائے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ منحرف ارکان کے گھر جاکر ان کے خلاف نعرے لگائے جائیں اور دبائو ڈالا جائے، اس کے علاوہ آئینی اداروں پر پی ٹی آئی کی حمایت کے لیے دبائو ڈالاجائے جبکہ حکومت کیخلاف سازش کرنے والوں پرآرٹیکل 6کی کارروائی کی جائے۔ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں سپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر اور اٹارنی جنرل نے کوئی بھی غیر قانونی قدم اٹھانے کی مخالفت کی جس پر وزیراعظم عمران خان نے اپنا موقف منوانے کے لیے سپیکرقومی اسمبلی اور اٹارنی جنرل سے پرزورمطالبہ کیا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ایمرجنسی لگانے کے لیے ایسی وجہ یا بہانہ بنائیں تاکہ ہمیں وقت مل جائے۔ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے صدر مملکت کو بھی تحریک عدم اعتماد سے متعلق ہدایات دیں اور کہا کہ شہبازشریف کے لیے اعتماد کا ووٹ جلد نہیں ہونا چاہیے، ان کے اعتماد کے ووٹ میں حتی الامکان تاخیر کی جائے۔وزیراعظم نے اسپیکر کو ہدایت کی کہ اگلااسمبلی اجلاس عدم اعتمادکے ایک ماہ بعد بلایا جائے اور صدر نئے وزیراعظم کے انتخاب تک مجھے ہی کام جاری رکھنے کی ہدایت کرے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تحریک انصاف کارکنان کو اسلام آباد میں لائیگی۔