پانی کی کمی سنگین مسئلہ، نئے ڈیمز اور ری چارجنگ پوائنٹس پر توجہ دینا ہوگی، مقررین

03 اپریل ، 2022

کوئٹہ(نیوز ڈیسک)سیکرٹری ماحولیات اسفندیار خان کاکڑ نے کہاہے کہ ماحولیاتی تبدیلیوں نے بلوچستان کو سخت متاثر کیا ہے۔ مسلسل خشک سالی سے پانی کا سنگین مسئلہ پیدا ہوا ہے۔صورتحال پر قابو پانے کے لئے حکومت اور سول سوسائٹی کو اپنی ذمہ داریاں نبھانا ہونگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بیوٹمز یونیورسٹی میں پی پی اے ایف کے زیر اہتمام منعقدہ ورلڈ واٹر ڈے کی مناسبت سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا اسفندیار کاکڑ نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں نے بلوچستان پر گہرے اثرات مرتب کئے ہیں۔اس صوبے کو پانی کی کمی کا سنگین مسئلہ درپیش ہے۔جس کے لئے ایک ٹھوس واٹر پالیسی بنانے کی ضرورت ھے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں غیر قانونی ڈرلنگ کو بھی روکنا ہوگا اس عمل نے زیر زمین سطح آب میں کمی کردی ہے جس سے بڑے مسائل درپیش ہیں اسفندیار کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان کو اس وقت پانی کا جو مسئلہ درپیش ہے اس تناظر میں نئے ڈیموں کی تعمیر اور ری چارجنگ پوائنٹس پر توجہ دینی ہوگی۔ ڈاکٹر عبدالرحمن اچکزئی نے کہا کہ پانی کی کمی ایک سنگین مسئلہ ہے جس پر پوری سنجیدگی کے ساتھ توجہ دینی ہوگی پانی کے ضیاع کو روکنے کے لئے عوام میں شعور پیدا کرنا ہوگا اور سولر ایریگیشن سسٹم کو روکنا ہوگا انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ٹھوس اور جامع واٹر پالیسی تشکیل دینی ہوگی۔ ہم اس مسئلے کو اب بھی بہت آسان لے رہے ہیں۔ جبکہ یہ آنے والے وقت میں بڑا نقصان دہ ثابت ہوگا اور بلوچستان کے اکثر علاقے بشمول کوئٹہ صحرا میں تبدیل ہو جائیں گے عبدالرحمن اچکزئی نے بیوٹمز یونیورسٹی کے مختلف پروجیکٹس کا بھی تفصیل سے ذکر کیا ۔ تقریب کے دوران بی آر ایس پی کے سینئر منیجر سراج غوری ڈاکٹر زی وقار اور دیگر نے اپنے مکالمے پیش کئے جبکہ پینل ڈسکشن بھی منعقد ہوئی پینل میں سیکرٹری ماحولیات اسفندیار کاکڑ،بیوٹمز یونیورسٹی کے ڈاکٹر خیر کاکڑ،کلائمٹ پروٹیکشن کلسٹر بلوچستان کے وطن یار خلجی اور واسا کے ماہر آبی امور ڈاکٹر مظہر نے بلوچستان میں ماحول کو درپیش مختلف چیلنجر پر تفصیلی رو شنی ڈالی۔ پینل نے شرکا کی جانب سے سوالات کے جوابات بھی دئیے۔ تقریب میں پی پی اے ایف کے گروپ ہیڈ انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ شمس بدرالدین اور گروپ ہیڈعائشہ سلمی نے کہا کہ پی پی اے ایف نے بلوچستان کے 19 اضلاع کے 92 یونین کونسلوں میں چار ہزار کے لگ بھگ پروجیکٹس مکمل کئے ہیں۔ جبکہ بلوچستان میں پانی کی سنگین صورتحال پر بھی پی پی اے ایف کام کررہی ہے اور پارٹنرز کی توسط سے اس مسئلے پر قابو پانے کے لئے کوشاں ہیں۔