یونیورسٹی اساتذہ نے رمضان میں بھی احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کردیا

03 اپریل ، 2022

کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر) جامعہ کے اساتذہ کرام ،آفیسرز اور ملازمین رمضان المبارک میں بھی ا حتجاج جاری رکھیں گے جس میں امتحانات کا بائیکاٹ ،تمام ٹرانسپورٹ بشمول بسیں بند اور دفاتر کی تالہ بندی زیر غور ہے جس کی تمام تر ذمہ داری جامعہ کی انتظامیہ پر عائد ہوگی جوائنٹ ایکشن کمیٹی یونیورسٹی آف بلوچستان کے رہنماوں کاکہنا ہے کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی یونیورسٹی آف بلوچستان ٹیچرز، آفیسرز اور ایمپلائز ایسوسی ایشنکی جانب سےجامعہ کے اساتذہ کرام، آفیسران اور ملازمین کو درپیش مسائل جس میں مکمل تنخواہوں کی بروقت ادائیگی بشمول اضافہ شدہ 44 فیصد ہاوس ریکوزیشن، اردلی الاونس،یوٹیلٹی الاونس ،25 فیصد ڈسپیریٹی الائونس، ہاوس بلڈنگ ایڈوانس، ریٹائرڈ اساتذہ، آفیسرز اور ملازمین کی پنشنز کی بروقت ادائیگی، بائیومیٹرک حاضری، آفیسرز اور ملازمین کے پروموشن، ٹائم سکیل سمیت دیگر درپیش مسائل کے حل کےلئےگزشتہ 16 دن سے احتجاجی تحریک جاری ہے ، لیکن جامعہ بلوچستان کےانتظامی سربراہ نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے بجٹ کی کمی کا بہانہ بنا کر ملازمین کو ان کے قانونی اور حل شدہ مطالبات تسلیم کرنے سے مسلسل انکار کیاجارہا ہے،انھوں نے سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی کی وائس چانسلر کے اس اقدام کو سراہا جس میں انہوں نے وومن یونیورسٹی کے اساتذہ کرام اور ملازمین کو ڈسپیریٹی الائونس دینے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے ،انھوں نے جامعہ بلوچستان کی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ بھی مثبت رویہ اختیار کرتے ہوئے منظور شدہ الاونسز کی ادائیگی کرے، جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے اعلان کیا کہ جامعہ کے اساتذہ کرام ،آفیسرز اور ملازمین رمضان مبارک میں بھی احتجاج جاری رکھیں گے جس میں امتحانات کا بائیکاٹ ،تمام ٹرانسپورٹ بشمول بسیں بند اور دفاتر کی تالہ بندی زیر غور ہے جس کی تمام تر ذمہ داری جامعہ کی انتظامیہ پر عائد ہوگی۔