پاکستان میں سکول جانے والے ہر دس میں سے ایک بچہ امراض چشم میں مبتلا

03 اپریل ، 2022

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)جدید ٹیکنالوجی کی یلغار ،موبائل کمپیوٹرکے استعمال میں تیزی سے اضافہ، پاکستان میں سکول جانے والے ہر دس میں سے ایک بچہ امراض چشم میں مبتلاء،آئندہ چند سالوں میں صورتحال مزید گھمبیر ہوجائے گی، رپورٹ کے مطابق جدید ٹیکنالوجی کے استعمال میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے موبائل اور کمپیوٹر کے استعمال کے باعث نوجوان نسل خصوصا بچے بری طرح متاثر ہورہے ہیں پاکستان میں سکول جانے والے ہر دس میں سے ایک بچہ امراض چشم میں مبتلاءہے رپورٹ کے مطابق اگر جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کا یہی رجحان رہا تو آئندہ چند سالوں میں صورتحال مزید گھمبیر ہو جائے گی رپورٹ کے مطابق بروقت علاج نہ ہونے سے بچوں کے سیکھنے کی صلاحیت ، شخصیت اور سکول اور معاشرے میں ہم آہنگی کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے،اس صورتحال میں امراض چشم کے متعلق آگہی کی کمی اور طبی سہولتوں کا فقدان بھی کردار ادا کرتا ہےبچوں کی بصارت کے مسائل پر نظر رکھنا والدین اور اساتذہ کے لئے بہت ضروری ہے کیونکہ اسکے بغیر انکی نشو نما پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ موسم کی تبدیلی سے بھی متعدی امراض کے پھیلنے کا خدشہ ہوتا ہے جس کا پتہ چلتے ہی ڈاکٹر سے فوری رجوع کرنا چائیے اور بچوں کی آنکھوں کے معانئے کے عمل کو ایک معمول بنانے کی ضرورت ہےماہرین امراض چشم نے کہا کہ بینائی کے مسائل کی ابتدائی تشخیص مشکل کام ہے اس لئے ماہر ڈاکٹر سے روٹین چیک اپ ضروری ہے جس میں سکولوں کا تعاون بھی ضروری ہے تاکہ بچوں کو اندھے پن سے بچایا جا سکے۔ اسکے علاوہ نومولود بچوں کی پیدائش کے چودہ دن بعد آنکھوں کا معائنہ ضروری ہے جس میں تاخیر سے سنگین مسائل جنم لے سکتے ہیں۔