زیادتی کیس ،جے آئی ٹی نے جج کیخلاف الزامات کو بے بنیاد قرار دیدیا

05 دسمبر ، 2021

تیمرگرہ (نمائندہ جنگ ) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج/ضلع قاضی نے لڑکی سے زیا دتی اور نوکری کے بدلے شوت لینے کے مبینہ الزامات کے تحت گرفتار جج کو ایک لاکھ دو نفری ضمانت پر رہا کردیا ۔استغا ثہ کے مطابق پشاور کی رہائشی مسماۃ دعا اختر نے سئنیر سول جج جوڈیشل محمد جمشیدکے خلاف زیا دتی کا الزام لگا یا تھا۔ 25 نومبر کو بلامبٹ پولیس اسٹیشن پولیس نے سینئر سول جج جوڈیشل تیمرگرہ کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے انہیں حراست میں لیا جنھیں مقامی عدالت نے جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر ڈسٹرکٹ جیل تیمرگرہ بھیج دیا ۔ جے آئی ٹی نے تحقیقات کے بعد ملزم پر زیادتی اور مدعیہ کی بہن کو نوکری کا جھانسہ پر 15تولے زیورات لینے کے الزامات کو من گھڑت اور بے بنیاد قرار دیکر مقدمہ خارج کرنے کی سفارش کر دی جبکہ مستغیثہ نے 3دسمبر کو عدالت میں پیش ہو کر ملزم کی ضمانت پر اعتراض نہیں کیا جس پرمقدمہ کو مزید انکوائری زیر دفعہ 497/2ضابطہ فوجداری کا متقاضی قرار دیا گیا ، جس پر ملزم کو ضمانت کا حقدار ٹھہر ایا گیا ،ملزم تفتیش کے لیے 5یوم پولیس کی حراست میں رہا اور مزید تفتیش کے لیے اس کی حراست پولیس کو درکار نہیں ۔ عدالت نے ملزم ایک لاکھ دو نفری ضمانت پر رہا کر دیا۔