اومیکرون سے معاشی ترقی کی رفتار سست ہو سکتی ہے، آئی ایم ایف سربراہ

05 دسمبر ، 2021

پیرس (جنگ نیوز)آئی ایم ایف نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اومیکرون سے معاشی ترقی کی رفتار سست ہو سکتی ہے،یہ تنبیہ ایسے وقت آئی ہے جب بڑھتی ہوئی افراط زر کی شرح اور عالمی سپلائی چین میں رکاوٹوں کی وجہ سے دنیا بھر کی معیشتیں متاثر ہو رہی ہیں۔ یہ وہ تمام عوامل ہیں جن سے عالمی اقتصادی بحالی کو خطرہ لاحق ہے۔بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کا نیا ویریئنٹ اومیکرون عالمی اقتصادی بحالی کی رفتار سست کر سکتا ہے۔ انہوں نے واشنگٹن میں ایک تقریب کے دوران یہ بات کہی۔آئی ایم ایف نے اپنے حالیہ عالمی اقتصادی جائزے میں اس برس 5اعشاریہ 9فیصد سے معاشی ترقی کی پیش گوئی کی تھی جبکہ آئندہ برس اس نے عالمی اقتصادی ترقی کی شرح چار اعشاریہ نو فیصد رہنے کا تخمینہ پیش کیا تھا۔ آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے کہا کہ اس نئی قسم کی آمد سے پہلے ہی ہمیں اس بات پر تشویش تھی کہ بحالی کسی حد تک اپنی رفتار کھو رہی ہے۔"آئی ایم ایف کی حالیہ پیشین گوئیوں میں ان خدشات کا بھی اظہار کیا جا چکا ہے کہ عالمی سپلائی چین کے مسائل اور ویکسین کی غیر مساوی تقسیم بھی معاشی بحالی کی رفتار سست کر رہی ہے جبکہ ویکسین کی تقسیم میں بہت سے ممالک کو پیچھے چھوڑ دیا جا رہا ہے۔ اس دوران ضروری اشیا میں کمی کے ساتھ ہی ترقی یافتہ معیشتوں میں مانگ میں اضافے نے بھی قیمتوں میں اضافے کی لہر کو ہوا دے دی ہے۔