سانحہ سیالکوٹ، عالمی میڈیا اور انسانی حقوق اداروں نےپاکستان کو ہدف بنا لیا

05 دسمبر ، 2021

اسلام آباد (فاروق اقدس/نامہ نگار خصوصی) سیالکوٹ میں چند انتہاء پسند افراد کی جنونیت کا شدید ردعمل صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ دنیا بھر سے سامنے آرہا ہے ،بین الاقوامی انسانی حقوق اداروں نےپاکستان کو ہدف بنا لیا۔ دنیا بھر کے میڈیا نے پاکستان میں ہونے والے اس افسوسناک واقعہ کو پوری منظر کشی کے ساتھ بیان اور نشر کیا ہے جبکہ بعض نشریاتی اداروں نے اس واقعہ کے حوالے سے پاکستان میں پیش آنے والے توہین رسالت کے مبینہ واقعات کو بھی پوری تفصیل کے ساتھ اپنے اپنے انداز سے پیش کیا۔ سری لنکا کے عوام اور ان کی حکومت کیلئے پاکستان کے حوالے سے دکھ اور تشویش کا یہ دوسرا واقعہ تھا اس سے قبل 2009 میں نامعلوم دہشت گردوں نے لاہور میں اندھا دھند فائرنگ کرکےسری لنکن کرکٹ ٹیم کے 6 ارکان زخمی ، پولیس کے پانچ اہلکار اور دو شہری ہلاک کردیئے تھے۔ تقریباً ایک دہائی تک کوئی غیر ملکی کرکٹ ٹیم پاکستان کے دورے پر نہیں آئی اور ملک بھر میں کرکٹ سٹیڈیم ویران رہے۔ اس وقت بھی پاکستان کو مذہبی انتہا پسندوں کی سرگرمیوں کے حوالے سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا اور حالیہ واقعہ کے تناظر میں آج بھی انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور اداروں کے علاوہ عالمی میڈیا پاکستان میں توہین مذہب کے قانون پر نکتہ چینی کرتے ہوئے یہ استفسار کر رہا ہے کہ کیا پاکستان میں توہین مذہب کے قانون پر نظرثانی ممکن نہیں؟ گو کہ پاکستان میں تمام مسالک، مکاتب فکر اور تمام طبقات سیالکوٹ میں پیش آنے والے افسوسناک واقعہ پر یکساں طور پر ہم آہنگی کے ساتھ ردعمل کا اظہار کر رہے ہیں تاہم بعض حلقے اس واقعہ کے تناظر میں کئی سوالات بھی اٹھاتے ہیں کہ آخر توہین مذہب کے واقعات پاکستان میں ہی بار بار کیوں پیش آتے ہیں۔