لانگ مارچ سے متعلق فیصلہ کل ، معاشی صورتحال خراب ، کچھ نہ کیا تو تباہی مقدر ہوگی ، شہباز شریف

05 دسمبر ، 2021

لاہور(نامہ نگار خصوصی ،خصوصی نمائندہ ) مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا ہے کہ لانگ مارچ اور عدم اعتماد سمیت تمام آپشنز موجود ہیں، لانگ مارچ کا فیصلہ کل پی ڈی ایم اجلاس میں کیا جائے گا۔ معاشی صورتحال خراب، کچھ نہ کیا تو تباہی مقدر ہوگی انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کو 5سال دینا ملک سے دشمنی کے مترادف ہو گا اگر ایسا ہو گیا تو سب ہاتھ ملتے رہ جائیں گے۔ وہ ماڈل ٹائون میں مسلم لیگ کے دفتر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے اس موقع پر احسن اقبال مفتاح اسمٰعیل ملک احمد عطا تارڑ مریم اورنگ زیب اور عظمیٰ بخاری بھی موجود تھے۔ شہباز شریف نے کہا کہ ملک کی معیشت اور اقتصادیات کا بیڑہ غرق کر دیا گیا تحریک انصاف کی حکومت نے قرضے لینے کا ریکارڈ قائم کر دیا 39ماہ میں 20ہزار ارب کے نئے قرضے لئے ہیں جبکہ 71سال میں 30ہزار کے قرضے مختلف حکومتوں نے لئے اسی طرح عمران خاں حکومت نے 39ماہ میں 70فیصد کے قریب قرضہ لیا جبکہ مسلم لیگ کی حکومت نے قرضوں سے بجلی کے کارخانے لگائے اور دیگر ترقیاتی کام کئے، ان کے قرضوں کا کچھ سراغ نہیں مل رہا کہ کہاں گئے جی ڈی پی کی شرح بہت نیچے آ گئی افراط زر جو 2018ء میں 4فیصد کے قریب تھا بڑھ کر 14فیصد ہو گیا جو ایشیا ہی نہیں دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہے ڈالر 55روپے مہنگا ہو گیا قرضوں کے ضمن میں جو کمیشن بنا تھا اور جس کا اعلان رات بارہ بجے کیا گیا تھا کا کچھ پتہ نہیں اگر ان قرضوں میں کوئی گھپلا یا کرپشن ہوتی تو عمران خاں اٹھ کر بارہ بجے رات کو اس کا چیخ چیخ کر اعلان کرتے شہباز شریف نے کہا کہ مہنگائی اور اقتصادی زبوں حالی کا یہ ہی حال رہا تو تباہی ہمارا مقدر ہو گا۔ عمران خاں کہتے تھے کہ وہ 30ہزار ارب قرضوں کو دس ہزار کم کر دیں گے الٹا انہوں نے قرضوں میں 20ہزار ارب کا اضافہ کر دیا اگر کوئی یہ کہے کہ عمران خاں کرپٹ نہیں تو یہ سب سے بڑا جھوٹ ہو گا۔ سردیوں میں گیس کی کمی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گھریلو خواتین کو سخت مشکل کا سامنا ہے یہ اس حکومت کی چوتھی سردی ہے جس میں گیس کا بحران ہے یہ سردی کو سردمہری سے ڈیل کر رہے ہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ تحریک انصاف اور پاکستان اکٹھے نہیں چل سکتے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ راولپنڈی کی مصروفیات کسی دشمن نے اڑائی ہو نگی، میری مصروفیات اور سرگرمیاں اسلام آباد میں ہیں جب راولپنڈی مصروفیات ہوں گی تو سب کو بتا دوں گا، شہباز شریف نے کہا کہ میں پی ڈی ایم مسلم لیگ (ن) اور پارلیمنٹ ہر جگہ مصروف اور اللہ کے فضل سے متحرک ہوں۔ الیکٹرونک مشین کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ہمیں طریقہ کار سے اختلاف ان کا ارادہ صریحاً دھاندلی کا ہے اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے بھی ان کا پروگرام دھاندلی کرنے کا ہے ہم بھی اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ دینے کے حق میں ہیں لیکن اس کے لئے کوئی مناسب فارمولا اپنانا ہو گا ان کے لئے پارلیمنٹ میں 6سے 8نشستیں مختص کی جا سکتی ہیں انہوں نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس کا جلد فیصلہ آنا چاہئے میں راجہ سکندر کو اس ضمن میں جلد ایک اور خط لکھوں گا۔ منی بجٹ ملک میں تباہی کا پیش خیمہ ہو گا ملک کا کباڑہ ہو جائے گا غریب بے موت مارا جائے گا۔ تحریک لبیک مارچ کے دوران مسلم لیگ (ن) کی خاموشی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ہم نے کبھی ایسے حساس موضوعات پر سیاست نہیں کی نہ کریں گے۔ شہباز شریف نے کہا کہ ڈیم فنڈ کہاں گیا اگر مسلم لیگ (ن) کی حکومت ہوتی تو بھاشا ڈیم تیزی سے تکمیل کی منزلیں طے کر رہا ہوتا، آج عمران خاں کی حکومت کے تیسرے سال میں ڈیم کا کچھ پتہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاشی تباہی ملکوں کا شیرازہ بکھیر دیتی ہے سلطنت عثمانیہ اور روس کی مثال ہمارے سامنے ہے آج معاشی صورت حال انتہائی خراب ہے انہوں نے کہا کہ بقول اقبالؒ افراد کے گناہ معاف ہو سکتے ہیں ملت کے گناہ معاف نہیں ہوتے۔