قومی اسمبلی کاسیلاب اوردہشتگردی پراجلاس،تحریک انصاف نے بائیکاٹ کردیا

06 ستمبر ، 2025

اسلام آباد (خبر نگار) پاکستان تحرہک انصاف نےقومی اسمبلی کے سیلاب اور دہشتگردی پر اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا ،گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف نے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے احتجاج کے طور پر "عوامی اسمبلی" منعقد کی، جس کی صدارت سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کی، عوامی اسمبلی نے 8 ستمبر کو بلوچستان میں دی گئی شٹر ڈاؤن ہڑتال اور جسٹس اطہر من اللہ کی تقریر کی مکمل حمایت کا اعلان کر دیا، پی ٹی آئی کے ارکان قومی اسمبلی بیرسٹر گوہر علی کی قیادت میں قومی اسمبلی اجلاس کا بائیکاٹ کر کے باہر آئے اور عوامی اسمبلی میں شریک ہوئے۔ سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے عوامی اسمبلی کی کارروائی آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ملک میں عوام کی بھلائی کے لیے کوئی قانون سازی نہیں کی جارہی، بارہ سو ارب روپے کی کرپشن معاف کروائی گئی اور عدلیہ کو دبانے کے لیے ترامیم لائی جا رہی ہیں۔ انہوں نے بلوچستان دھماکے کی مذمت کی اور جسٹس اطہر من اللہ کے مؤقف کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔ ممبر قومی اسمبلی عاطف خان نے خطاب میں کہا کہ آئین کے مطابق اسمبلی کا مقصد عوام کی بہتری کے فیصلے کرنا ہے لیکن بدقسمتی سے عوام کے حق میں کوئی قانون نہیں بنایا گیا۔ رکن قومی اسمبلی ملک عامر ڈوگر نے مطالبہ کیا کہ بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی اور دیگر اسیران کو رہا کیا جائے،رکن قومی اسمبلی علی محمد خان نے کہا کہ 180 نشستوں والا مینڈیٹ ایوان سے باہر اور 17 نشستوں والے ایوان کے اندر ہیں، جو عوامی مینڈیٹ کی توہین ہے،بانی پی ٹی آئی نے "Absolutely Not" کہہ کر پاکستان کے دفاع کے لیے آواز بلند کی، بھارت کے خلاف جنگ صرف فوج نہیں بلکہ عوام نے بھی لڑی ہے۔ رکن قومی اسمبلی بیرسٹر گوہر علی نے کہا کہ عوامی اسمبلی کے پاس چھ کروڑ ووٹرز کا مینڈیٹ ہے۔